کراچی (جیوڈیسک) ادارہ فراہمی و نکاسی آب کراچی کے بلک اور واٹرٹرنک مین کے چیف انجینئرزنجم اور ظفر پلیجو کی غفلت اور لاپروائی کے باعث فراہمی آب کی مرکزی لائن( ریزروائر) پھٹ گئی۔
جس کے باعث بدھ کو شہر میں 12 کروڑ گیلن پانی سپلائی نہ ہو سکا جبکہ کروڑوں گیلن پانی ضایع ہو گیا، واٹربورڈ کے ذرائع نے بتایا کہ واٹربورڈ کے بلک ڈپارٹمنٹ اور ڈبلیو ٹی ایم کے افسران ایک نجی اسٹیل مل کو ریزرو وائر سے پانی کا کنکشن دے رہے تھے۔
تاہم یہ کام اتنی جلد بازی میں کرنے کی کوشش کی جارہی تھی کہ اس میں ضروری حفاظتی اقدامات نہیں کیے گئے جس کے باعث یہ ریزووائر پھٹ گیا جس سے کروڑوں گیلن پانی نہ صرف ضایع ہو گیا بلکہ شہرکو کروڑوں گیلن پانی کی سپلائی نہ ہو سکی۔
جس کے باعث کورنگی ، لانڈھی، ڈی ایچ اے ، محمودآباد ، قیوم آباد سمیت اطراف کے درجنوں علاقے پانی سے محروم رہے، رمضان اور گرمی میں پانی سے محرومی کے باعث کراچی کے شہریوں کے لیے بدھ کو دن بہت بھاری ثابت ہوا۔
ذرائع نے بتایا کہ ریزر وائر پھٹ جانے سے اس مقام پر قائم فورتھ فیز کا پمپ ہاؤس اور کیمیکل سیکشن بھی پانی میں ڈوب گیا جس سے وہاں نصب شدہ کروڑوں روپے مالیت کی مشینری کو بھی شدید نقصان پہنچاہے، رات گئے تک واٹربورڈ کے حکام ریزو وائر کی مرمت میں ناکام رہے تھے۔
جس کے باعث جمعرات کو بھی کراچی میں پانی کا بحران رہے گا، ذرائع نے بتایا کہ اس صورتحال کے ذمے دار نجم عالم اور ظفر پلیجو ہیں جن کی غفلت کے باعث کراچی کے لاکھوں شہریوں کو بدترین ذہنی اور جسمانی اذیت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔