اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیکٹا کے سربراہ خواجہ اشرف کو عہدے سے ہٹا دیا، عدالت عالیہ نے پندرہ جولائی دو ہزار تیرہ کے بعد نیکٹا کے تمام فیصلے کالعدم قرار دیتے ہوئے نیکٹا کو دوبارہ وزیراعظم سیکرٹریٹ کے ماتحت کرنے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس نورالحق قریشی نے نیکٹا کے چھ برطرف ملازمین کی جانب سے دائر درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے نیکٹا کے سربراہ خواجہ اشرف کی برطرفی کا حکم دیا۔
عدالت نے 15 جولائی 2013 کے بعد نیکٹا کے تمام فیصلے کالعدم قرار دے دیئے اور نیکٹا کا انتظامی امور بھی وزیراعظم سیکرٹریٹ کے ماتحت کرنے کا حکم دیا۔ وزارت داخلہ نے نیکٹا کے چھ ملازمین کو برطرف کر دیا تھا جس کے بعد ان ملازمین نے عدالت سے رجوع کیا۔
عدالت نے برطرف چھ ملازمین کی بحالی کا بھی حکم دیا۔ عدالت عالیہ کا کہنا ہے کہ نیکٹا کے انتظامی امور وزارت داخلہ کے سپرد کرنے کا نوٹیفکیشن آئین سے متصادم ہے۔