اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ کو بتایا گیا ہے کہ ڈی ایچ اے سمیت انیس ادارے ایسے ہیں جو آڈٹ نہیں کرواتے، اس پر عدالت نے آڈٹ نہ کرنے والے اداروں کو دوبارہ نوٹس بھیجنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ سپریم کورٹ میں آڈٹ نہ کرانے والے اداروں کے بارے میں کیس کی سماعت ہوئی، چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔
اے جی پی آر نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ 19 ادارے آڈٹ نہیں کراتے اور وجہ بتائے بغیر آڈٹ سے انکار کرتے ہیں ، حکام کے مطابق ان کی ٹیم آڈٹ کیلئے جاتی ہے لیکن اسے وجہ بتائے بغیر واپس بھجوادیا جاتا ہے، عدالت کو بتایا گیا۔
آڈٹ نہ کرانے والے اداروں میں ڈی ایچ اے، پاک چائنہ کارپوریشن، ایف بی آر، واہ آرڈیننس فیکٹری سمیت دیگر ادارے شامل ہیں اس پر سپریم کورٹ نے آڈٹ نہ کرانے والے اداروں کو دوبارہ نوٹس بھیجنے کی ہدایات جاری کر دیں، کیس کی مزید سماعت پانچ اگست تک ملتوی کردی گئی۔