اسلام آباد (جیوڈیسک) ڈالر گرل ایان علی کی بیرون ملک اڑان بھرنے کی خواہش ادھوری رہ گئی ، سپریم کورٹ نے ماڈل گرل کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کر دیا، ایان علی کے وکیل سے ایک ہفتے میں تحریری جواب طلب کر لیا گیا۔
جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے فیصلے کیخلاف کسٹم کی اپیل پر سماعت کی، کسٹم کے وکیل فرحت نواز لودھی نے موقف اختیار کیا کہ وزارت داخلہ نے میمورنڈم کے ذریعے ایان علی کا نام ای سی ایل میں ڈالا جس کیخلاف اپیل کی جا سکتی تھی۔
ایان علی اپیل دائر نہ کر کے اس میمورنڈم کو تسلیم کر لیا ، کسٹم کے بعد وزارت داخلہ بھی ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے فیصلے کو چیلنج کریگی ماڈل گرل کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا کہ وزارت داخلہ نے ایل سی ایل میں نام شامل کرنے کے میمورنڈم کے خلاف 15 روز میں اپیل ہو سکتی تھی۔
ہمیں تین ماہ کے بعد نام ای سی ایل میں شامل کیے جانے کا علم ہوا، اس اقدام سے کسٹم اور وزارت داخلہ حکام کی بدنیتی عیاں ہے، عدالت نے ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے ماڈل گرل کے وکیل سے تحریری جواب طلب کر لیا ہے ۔ مقدمے کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی گئی۔