سپریم کورٹ میں بلوچستان بے امنی کیس کی سماعت

Supreme Court

Supreme Court

اسلام آباد (جیوڈیسک) بلوچستان بے امنی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ خضدار سے ملنے والی 13 میں سے 2 لاشیں ورثہ کے حوالے کردی گئیں ہیں، چیف سیکرٹری بلوچستان کے پیش نہ ہونے پر عدالت نے کہا کیا انہیں اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کر دیں۔

سپریم کورٹ میں جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے بلوچستان بے امنی کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے عدالت کو بتایا ہے کہ حکومت نے خضدار کی اجتماعی قبروں سے ملنے والی 13 میں سے دو لاشیں ورثہ کے حوالے کر دی ہیں، ڈی این اے ٹیسٹ میں تین ماہ کا عرصہ لگے گا مگر کوشش ہے کہ جلد مکمل ہو جائے۔ عدالت نے ایف سی کے وکیل عرفان قادرسے استفسار کیا کہ آج بھی چیف سیکرٹری بلوچستان عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوئے جس پر عرفان قادر نے عدالت کو بتایا کہ انکی چیف سیکرٹری سے فون پر بات ہوئی ہے۔

جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دیئے کہ کیا عدالتی معاملات فون پر چلائے جائیں گے؟۔