سپریم کورٹ آزاد جموںوکشمیر بارایسوسی ایشن کے سیکرٹری فنانس

بھمبر(ڈسٹرکٹ رپورٹر)سپریم کورٹ آزادجموںوکشمیر بارایسوسی ایشن کے سیکرٹری فنانس ،بانی صدر پاکستان کشمیر ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر آرگنائزیشن چوہدری گلزار احمد ایڈووکیٹ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مواخذے ،احتساب اور محاسبے کا کمزور اور ناقص نظام ہے۔

قانون ،آئین اور اخلاقی ضابطوں کے ابدر بھی تفریق ،تحصیص اور عوام عدم مساوات کا زور ہے اگر آزادخطہ کے اندرمواخذے اور احتساب کا کڑانظام ہوتا تو آج آزادکشمیر ایک ماڈل اسلامی ویلفیئر ریاست بن چکا ہوتا سب سے بڑا فائدہ خطہ کے عوام اور تحریک آزادی کشمیر کوہوتا آزادکشمیر میں اگر سیاسی اور فلاحی نظام مضبوط ہوتا تو مقبوضہ کشمیر بھی آزادہو جاتا۔

انہوں نے کہاکہ آنے والے وقت میں جرنیلوں اورججز کیلئے کڑے احتساب کی ضرورت ہے احتساب اور قانون وآئین سے کوئی بھی بالا تر نہیں ہونا چاہیے اگر خلفائے راشدین عدالتوں میں پیش ہوئے ہیں تو پھر ان سے بالا کوئی نہ ہے کئی اداروں کے ذمہ داران سے عوام کو بے شمار شکایا ت ہیں۔

لیکن اس پر آئینی و قانونی محدودراستے ہیں جس پر عوام کو مشکلات ہیں انہوں نے یہ بھی کہاکہ contemptپربھی ٹھوس بنیادوں پر قانون سازی کی ضرورت ہے صدر،جنرل اور جج ہر ایک کو احتساب کے کڑے ضابطہ میں آنا چاہیے انہوں نے یہ بھی کہاکہ عدلیہ کے اندر بے شمار سروس اور دوسرے معاملات وقانون میں اصلاحات کی ضرورت ہے کوئی عقل کل نہ ہے اگر ہم نے سسٹم کو درست نہ کیا تو حالات مزید بدترین ہو جائیں گے اسطرح زیادہ خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔