اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے کہا ہے کہ کرپشن کرنے والوں سے رقم کیوں نہیں نکلوائی گئی، حکومت کیوں عوام کی جیب پر بوجھ ڈال رہی ہے۔ سپریم کورٹ پہلے بھی عوامی مفاد میں لڑ رہی تھی، اب بھی لڑے گی،چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے متعلق کیس کی سماعت کی، چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ سی این جی پر 9 فیصد اضافی سیلز ٹیکس پر عدالت کو مطمئن کیا جائے۔
جی ایس ٹی کا قانون کہتا ہے کہ یہ 17 فیصد ہو گا، سی این جی ا سٹیشنز والے جتنے بھی اضافی ٹیکس دیتے ہیں بوجھ عوام پر ہی پڑتا ہے۔کرپشن کی حدہے، نیچے سے اوپر تک ہر طرف چوری ہے، ملک میں گیس نہیں کہ بجلی کی پیداوار کے لیے دیں، اوگرا نے تین کلو میٹر کے علاقے میں 17 سی این جی اسٹیشنز لگانے کی اجازت دی۔چیف جسٹس نے کہا کہ اٹارنی جنرل بتائیں یکم جولائی 2007 سے یکم جولائی 2013 تک کتنا اضافی ٹیکس وصول کیا گیا، مزید سماعت 24 جولائی کو ہو گی۔