سپریم کورٹ نے حلقہ بندیوں سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا

Supreme Court

Supreme Court

اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے انتخابی حلقہ بندیوں سے متعلق کیس میں تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔ فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن بلوچستان کے علاوہ دیگر صوبوں میں بلدیاتی انتخابات 15 نومبر تک کرانے کا پابند ہے۔

انتخابی حلقہ بندیوں سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے تحریر کیا ہے۔ 65 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ‫بلوچستان میں پرانی حلقہ بندیوں پر ہونے والے انتخابات اس فیصلے سے متاثر نہیں ہوں گے۔

فیصلے میں حلقہ بندیوں کا اختیار الیکشن کمیشن کو دینے کیلئے وفاقی حکومت کو ضروری قانون سازی کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ ‫سندھ حکومت کو بھی بلدیاتی قوانین میں ضروری ترامیم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے اور الیکشن کمیشن بلوچستان کے علاوہ دیگر صوبوں میں 15 نومبر تک بلدیاتی اتنخابات کرانے کا پابند ہے۔ سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں پہلے ہی 9 سال سے زیادہ کی تاخیر ہو چکی ہے۔

وفاقی اور صوبائی حکومتیں انتخابی قوانین میں حد بندیوں سے متعلق پانچ ماہ میں ضروری ترامیم کریں گی،‬‏‬ ‫قانون آنے کے بعد الیکشن کمیشن 45 دن میں نئی حلقہ بندیاں کرنے کا پابند ہو گا۔