اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے 21 ویں آئینی ترمیم کے خلاف دائر درخواست سماعت کے لئے مقرر کردی جبکہ چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ درخواست پر سماعت کرے گا۔
لاہور ہائیکورٹ بار کی جانب سے 21 ویں آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر درخواست سماعت کے لئے مقرر کردی گئی جب کہ چیف جسٹس ناصرالملک نے اپنی سربراہی میں تین رکنی بنچ قائم کرتے ہوئے 28 جنوری کو درخواست پر سماعت کے لئے تاریخ مقررکردی۔ تین رکنی بنچ میں جسٹس گلزار اور جسٹس مشیر عالم شامل ہیں جب کہ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 21 ویں آئینی ترمیم اور فوجی عدالتوں کا قیام آئین کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف ہے اس لئے اسے کالعدم قرار دیا جائے۔
واضح رہے کہ حکومت نے پارلیمانی جماعتوں سے مشاورت کے بعد اتفاق رائے سے 24 دسمبر کو 20 نکات پر مبنی نیشنل ایکشن پلان کا اعلان کیا تھا جس میں فوجی عدالتوں کا قیام بھی شامل ہے جس کی منظوری دونوں ایوانوں نے اتفاق رائے سے دی تھی۔