اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے ملک میں بڑھتی ہوئی آبادی سے متعلق کیس کا فیصلہ سنا دیا۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی وسائل پر دباؤ ہے اور ایک بم کی طرح ہے جسے روکنے کے لیے مہم کی ضرورت ہے۔
اعلیٰ عدالت کے فیصلے میں کہا گیا کہ مذہبی اسکالرز، سول سوسائٹی اور حکومت آبادی کم کرنے کے لیے اقدامات کریں، یہ آئندہ نسلوں کے مستقبل کا سوال ہے۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے فیصلے میں کہا کہ آبادی کی منصوبہ بندی کے لیے پوری قوم کو ساتھ چلنا ہے اور پوری قوم کو اس کے خلاف جنگ لڑنا ہو گی۔
بڑھتی ہوئی آبادی سے متعلق کیس کی گزشتہ روز سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان نے سیکریٹری صحت کو اس حوالے سے ہر تین ماہ بعد پیشرفت رپورٹ دینے کی ہدایت کی تھی۔
سیکریٹری صحت نے عدالت کو بتایا تھا کہ آبادی پر قابو پانے کے لیے ایکشن پلان مرتب کرکے جمع کرادیا ہے، 2025 تک آبادی میں اضافے کی شرح 1.5 فیصد تک لانا ہے۔