توہین عدالت کیس: سپریم کورٹ کا دانیال عزیز پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

Danial Aziz

Danial Aziz

اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے توہین عدالت کیس میں وفاقی وزیر دانیال عزیز پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 13 مارچ کی تاریخ مقرر کر دی۔

توہین عدالت کیس میں دانیال عزیز کی جانب سے گزشتہ روز جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا تھا کہ رخواست گزار پاکستان کے آئین کی بالادستی پر یقین رکھتا ہے اور کبھی ریاستی اداروں کی توہین و تضحیک کا سوچ بھی نہیں سکتا۔

دانیال عزیز نے اپنے جواب میں عدالت سے استدعا کی کہ سپریم کورٹ دیا گیا شو کاز نوٹس واپس لے۔

سپریم کورٹ میں جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں جسٹس مشیر عالم اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل تین رکنی بینچ نے وفاقی وزیر نجکاری دانیال عزیز کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت دانیال عزیز کے وکیل علی رضا ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ ان کے مؤکل کے بیان سے متعلق شائع ہونے والی خبرغلط ہے، اس دن شائع ہونے والی دیگر رپورٹس بھی مختلف ہیں۔

علی رضا ایڈووکیٹ نے اپنے دلائل میں کہا کہ ان کے مؤکل عدالت کا انتہائی احترام کرتے ہیں، ان کے کمنٹس جعلی ہیں اور اس حوالے سے خبر اور پریس کانفرنس میں فرق واضح ہے۔

اس موقع پر جسٹس عظمت سعید نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمان سے پوچھا تو انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ عدالت اور توہین کرنے والے کے درمیان ہے۔

عدالت نے دانیال عزیز کے وکیل کے دلائل پر کہا کہ دانیال عزیز کے جواب سے مطمئن نہیں، ان پر توہین عدالت کا مقدمہ بنتا ہے۔

جسٹس عظمت سعید شیخ نے مختصر فیصلہ لکھواتے ہوئے کہا کہ عدالت یہ کارروائی ختم کرنا نہیں چاہتی، اگلا مرحلہ فرد جرم کا ہے اور 13 مارچ کو دانیال عزیز پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔