اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن آج ختم ہو رہی ہے، ابھی تک نئے چیف الیکشن کمشنر کا تقرر نہ ہوسکا، تاہم حکومت کی طرف سے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے مزید مہلت لیے جانے کا امکان ہے۔ کون ہوگا ملک کا نیا چیف الیکشن کمشنر، سپریم کورٹ کی تیسری ڈیڈ لائن بھی آن پہنچی فیصلہ نہ ہوسکا۔ جسٹس بھگوان داس مضبوط امیدوار تھے انہوں نے معذرت کرلی، جسٹس تصدق جیلانی پر اتفاق رائے کی توقع تھی انہوں نے بھی عمران خان کے اعتراضات کے بعد منع کردیا، جسٹس ریٹائرڈ طارق پرویز اور جسٹس ریٹائرڈ ناصر اسلم زاہد کے نام بھی سامنے آئے لیکن ابھی تک فیصلہ نہ ہوسکا۔
چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے لئے وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف نے مشاورت سے 3 نام پارلیمانی کمیٹی کو بھجوانا ہوتے ہیں اور عدم اتفاق کی صورت میں اپنے اپنے 3نام دینا ہوتے ہیں،دونوں میں آخری ملاقات ہوئی 6 نومبر کو ہوئی، اس کے بعد باضابطہ رابطہ نہ ہوااور پھر خورشید شاہ ملک سے باہر چلے گئے۔
حکومتی ذرائع کہتے ہیں ٹیلی فونک رابطے جاری ہیں، کوشش ہے کہ مشاورت کو خفیہ رکھا جائے تاکہ پہلے کی طرح اعتراضات اور معذرت جیسی صورتحال نہ پیدا ہو،جو بھی ہو معاملہ ابھی 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی میں آنا ہے جہاں حتمی فیصلہ ہونا ہے۔کمیٹی کے سربراہ رفیق رجوانہ کہتے ہیں کہ پہلے انہیں نام مل جائیں پھر ان کا کام شروع ہوگا، وقت کم رہ گیا ہے اور کام زیادہ، ڈیڈلائن سے پہلے چیف الیکشن کمشنر کا تقرر ممکن دکھائی نہیں دیتا۔