ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی سے) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ قیامت کی نشانیاں ہیں کہ پاکستان میں آصف زرداری جیسی شخصیت ایمانداری اور آرٹیکل،,63 62 پرسرٹیفیکیٹ دے رہے ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کو سیاست کی بھینٹ نہ چڑھایا جائے۔
عدالت کے فیصلے پر اپنی عدالتیں نہ لگائی جائیں،عدالتی فیصلہ کسی کی ذاتی خواہش کے مطابق نہیں ہوسکتاممذید تفریش کے لئے جے آئی ٹی بنائی گئی ،جس کا اپوزیشن بھی بار بار کہتی رہی اگر کوئی ابہام ہے تو ریکارڈ چیک کیا جاسکتا ہے،وزیر اعظم نے سختی سے عدالتی فیصلہ پربیان بازی سے منع کیا ہے،فیصلہ شکوک و شبہات اور محض الزامات ی بنیاد پر نہیں بلکہ شواہد کے مطابق ہوگا،عدالتی فیصلہ پر سر خم تسلیم ہے ،ان خیالات کا اظہار انھوں نے کوہستان سیکرٹریٹ ٹیکسلا میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا ، چوہدری نثار علی خان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی سپریم کورٹ کی اجازت سے بنی جس کی نگرانی خود سپریم کورٹ کرے گی اور میڈیا کی بھی اس پر کڑی نظر ہوگی،یہ کوئی معمولی کیس نہیں بلکہ ہائی پروفائل کیس ہے جس پر پوری دنیا کی نظر ہے،انھوں نے مزید کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر صرف چند لوگ ابہام اور انتشار پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جن کا ایجنڈہ ملک کو انارکی کی جانب دکھیلنا ہے، حکومت نے اس فیصلہ کو صدق دل سے قبول کیا اور اسکا مکمل احترام کرتے ہیں،ہمارے سیاسی مخالفین ہماری کارکردگی پر نہیں بلکہ ہمارے نہ کردہ گناہوں پر تبصرہ کر رہے ہیں در حقیقت یہ لوگ مسلم لیگ ن کی کارکردگی سے خوف زدہ ہیں۔
عجب منظر کشائی کی جارہی ہے کوئی عدالت کے فیصلے کے خلاف احتجاج کر رہا ہے تو کوئی معزز ججز کے کردار کو موضوع بحث بنائے ہوئے ہے،مثبت انداز میں دیکھا جائے تو ایک متفقہ فیصلہ ہے دو ججز یا تین ججز ایک طرف والی بات درست نہیں،اختلاف رائے کا اظہار کای گیا مگر جے آئی ٹی بنانے میں پانچ ججز کے دستخط موجود ہیں،سپریم کورٹ کے معزز ججز اگر سمجھتے ہیں کہ مزید تحقیقات کی ضرورت ہے تو سب کو ان کے فیصلے کا احترام کرنا چاہئے،انھوں نے کہا کہ آئین اور قانون پر رحم کھائیں ، سپریم کورٹ سے بڑا ادارہ کون سا ہییہ فیصلہ سپریم کورٹ پر چھوڑ دیں اس پر طرح طرح کی بیان بازی سے گریز کیا جائے،انھوں نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف الٹی گنگا بہائی گئی،در اصل یہ کرپشن کسی نہیںاس لحاظ سے کہ لندن میں کچھ فلیٹس جو خریدے گئے یہ رقم کہاں سے آئی،نواز شریف اور انکی فیملی نے یہ سب کچھ چھپا کر نہیں رکھاخود نواز شریف اور انکی فیملی سپریم کورٹ میں پیش ہوتی رہی۔
پی او ایف کے ملازمین کو وزیر اعظم کی جانب سے دیئے گئے انکریمنٹس پر ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے دورہ واہ کینٹ اور اعلانات کی باببت اعداد شمار غلط تھے، جس پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ، تاہم چند روز میں پی او ایف واہ کینٹ کا دورہ کرونگا، وزیر اعظم کے اعلان کردہ پیکج کے مطابق عمل درآمد کو یقینی بنائوں گا کوئی کسی غلط فہمی میں نہ رہے یہ سب ہماری حکومت جانے سے پہلے ہوگا،لوڈ شیڈنگ کے ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ آئندہ چھ ماہ میں چھ ہزار میگا وارڈآن لائن ہوجائے گیعوام کی تکلف کا حکومت کو پورا احساس ہے تاہم ان مشکلات کو جلد دور کر لیا جائے گا اور توانائی بحران پر مکمل طور پر قابوبپا لیا جائے گا، جس کے لئے موجودہ حکومت سنجیدہ کو ششیں کر رہی ہے۔
ڈاکٹر سید صابر علی تحصیل رپورٹر ٹیکسلا0300-5128038