اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ میں ڈرون حملوں کے خلاف آئینی درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست جنوبی وزیرستان کے رہائشی مدو جان نے دائر کی۔ جس میں وزارت خارجہ، اطلاعات، دفاع اور داخلہ کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ڈرون حملے بین الاقوامی قوانین، جنیوا کنونشن اور یو این پروٹوکول کے منافی ہیں۔
درخواست میں بتایا گیا ہے کہ صرف گزشتہ پانچ سالوں میں جنوبی وزیرستان میں ڈرون حملوں میں آٹھ سو چھیانوے بے گناہ افراد مارے گئے جن میں صرف سینتالیس غیر ملکی شامل تھے۔ درخواست میں استدعا کی گء ہے کہ سپریم کورٹ حکومت پاکستان کو ڈرون حملے رکوانے کا حکم جاری کرے۔