اسلام آباد (جیوڈیسک) پاناما کیس میں اہم ترین پیشرفت سامنے آئی ہے۔ وزیر اعظم کے بچوں کی جانب سے منی ٹریل سپریم کورٹ میں جمع کروا دی گئی ہے۔
وزیر اعظم کے صاحبزادوں کی جانب سے جمع کرائی گئی منی ٹریل کے مطابق، 2006ء میں الثانی خاندان سے آف شور کمپنیوں کے سرٹیفکیٹس ملنے پر بہن کو ٹرسٹی بنایا۔
التوفیق کمپنی کو بھی 8 ملین ڈالر قرضے کی رقم الثانی خاندان نے ادا کی۔ 2006ء میں کمپنی کے پہلے سرٹیفکیٹس منسوخ کرا کر نئے جاری کرائے گئے اور اسی سال جدہ میں سٹیل کا نیا کاروبار شروع کیا گیا۔ حسین نواز نے بتایا ہے کہ سٹیل کے اسی کاروبار کی آمدن سے والد کو رقم بھیجتا ہوں۔
عدالت میں جمع کرائے گئے جواب میں مزید کہا گیا ہے کہ جدہ سٹیل ملز کیلئے 5.41 ملین ڈالر سرمائے کا بندوبست دادا مرحوم نے کیا۔ دوسری جانب حسین نواز نے طارق شفیع کا نیا بیان حلفی بھی سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا۔ طارق شفیع نے کہا ہے کہ میاں محمد شریف کے کہنے پر بارہ ملین درہم کی رقم دبئی میں مقیم فہد بن جاسم کو نقد جمع کرائی۔