سپریم کورٹ نے پٹرولیم مصنوعات میں اضافے اور جی ایس ٹی کے نفاذ سے متعلق از خود نوٹس کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ منظوری کے بعد ہی ٹیکس لیا جا سکتا ہے تجویز پر نہیں۔
سپریم کورٹ میں بجٹ منظوری سے پہلے جی ایس ٹی کے نفاذ سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت چیف جسٹس کی سر براہی میں تین رکنی بینچ نے کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نے حکومت کو ٹیکس وصول کرنے سے نہیں روکا۔ ٹیکس قانون کے دائرے میں رہ کر وصول کیا جائے۔ انتظامیہ کو اختیار نہیں ہے کہ وہ محض تجویز کو قانون کا درجہ دیکر ٹیکس وصولی شروع کر دے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ پارلیمنٹ کو یہ ٹیکس منظور کر لینے دیں پھرعدالت کو اعتراض نہیں ہو گا۔ انتظامیہ اپنے طور پر فیصلے کرے گی تو پارلیمنٹ کا اختیار کہاں جائیگا۔ ٹیکس منظور ہونے کے بعد انتظامیہ کو استثنی دینے یا سو فیصد ٹیکس وصول کرنے کا اختیار ہوتا ہے لیکن محض تجویز پر انتظامیہ کوئی ایکشن نہیں لے سکتی۔ ڈیکلریشن کی بنیاد پر ٹیکس وصولی کو درست قرار دیے جانے کا دنیا کی کسی عدالت کا فیصلہ ہے تو دکھایا جائے۔