اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ میں مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار کی سینیٹ میں نشست خالی قرار دینے کی استدعا کر دی۔
اسحاق ڈار کی نااہلی سے متعلق کیس کی سماعت سپریم کورٹ آف پاکستان میں ہوئی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر خان نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ حکومت نے اراکین پارلیمنٹ کے حلف کے حوالے سے نیا قانون بنایا ہے، نئے قانون کے تحت 60 دن میں حلف نہ اٹھانے پر نشست خالی تصور ہو گی۔
عامر خان نے بتایا کہ ن لیگ نے قانون سازی ہائیکورٹ میں چیلنج کی جو خارج ہو گئی، اس وقت اسلام آباد ہائیکورٹ میں انٹراکورٹ اپیل زیر التوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپیل میں ن لیگ کا مؤقف ہے کہ سپریم کورٹ نے اسحاق ڈار کا نوٹیفکیشن معطل کر رکھا ہے، سپریم کورٹ نے بار بار اسحاق ڈار کو طلب کیا لیکن وہ پیش نہ ہوئے اور ن لیگ بھی کہتی ہے کہ نوٹیفکیشن معطل ہونے کی وجہ سے اسحاق ڈار واپس نہیں آرہے لہذا سینیٹ میں اسحاق ڈار کی نشست کو خالی قرار دیا جائے۔
جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ کیس کو آئندہ ہفتے سماعت کیلئے مقرر کردیتے ہیں اور پھر عدالت نے اسحاق ڈار نااہلی کیس آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دیا۔