سپریم کورٹ نے گجرات کے قریب اسکول وین میں آگ لگنے سے سترہ بچوں اور ٹیچر کیجاں بحق ہونے پراز خود نوٹس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے پیش کی گئی تحقیقاتی رپورٹ مسترد کردی
ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ جس وقت پبلک ٹرانسپورٹ میں سی این جی سلنڈر کا پہلا حادثہ ہوا تھا اسی وقت سلنڈر پر پابندی لگنی چاہئے تھی۔ اپنے ریمارکس میں چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کوئی ذمہ داری نہیں لیتا اور معاملہ دوسروں پرڈال دیا جاتا ہے۔
اوگرا نے سپریم کورٹ میں مقف اختیار کیا پبلک ٹرانسپورٹ میں سی این جی سلنڈر کے استعمال پر پابندی ہونی چاہئے۔ ڈی پی او گجرات نیسپریم کورٹ کو بتایا کہ پانچ سو سینتس ناقص سلنڈر والی گاڑیاں بند کردی گئی ہیں۔ محکمہ ایکسپلوسو نے بتایا ان کیلئے ملک بھر میں دھماکا خیز مواد کے استعمال کا جائزہ لینا ممکن نہیں کیونکہ ان کے پاس صرف آٹھ ایکسپلوسو انسپکٹرز ہیں۔
یاد رہے گجرات کے نواحی علاقے منگووال میں وین میں آگ لگنے سے اسکول کے سترہ بچے اوراسکول ٹیچرجاں بحق ہوگئی تھیں۔