اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ میں ای او بی آئی کرپشن سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ ایک ارب مالیت کی زمین ڈی ایچ سے 16 ارب میں خریدی گئی۔
مقدمے کی سماعت چیف جسٹس کی زیر صدارت میں تین رکنی بینچ نے کی،ڈی ایچ اے کے سابق ڈائریکٹر طارق کمال نے عدالت کو بتایا کہ ای او بی آئی نے یہ زمین ڈی ایچ اے سے نہیں خریدی۔
ڈی ایچ اے کے ایڈمنسٹر بریگیڈئر جاوید اقبال نے چار سو کنال اراضی مفت میں دی تھی جس پر چیف جسٹس نے پوچھا بریگیڈئیر جاوید اقبال پاور فل لگتا ہے۔عدالت میں ڈی جی ایف آئی اے کے پیش نہ ہونے پر چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کیا۔