بھارتی سپریم کورٹ نے ملک کی شرعی عدالتوں اور ان کے فتوے غیر قانونی قرار دے دیئے

Supreme Court India

Supreme Court India

نئی دلی (جیوڈیسک) بھارت کی عدالت عالیہ نے اسلامی شرعی کورٹ کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے فتووں پر پابندی عائد کر دی ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست کی گئی تھی کہ ملک میں قائم شرعی عدالتیں عوام کے حقوق کی خلاف ورزی کر رہی ہیں اس لئے ان پر پابندی لگائی جائے۔ جس پر عدالت نے فریقین کا موقف سننے کے بعد اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ اسلام سمیت کوئی بھی مذہب ایسے ضابطوں سے معصوم افراد کو سزا دینے کی اجازت نہیں دیتا جنھیں قانونی طورپر منظوری حاصل نہ ہو۔

بلاشبہ فتوے کو اسلام میں اہمیت حاصل ہے لیکن اسے کسی انسان کے بنیادی حقوق پر اثر انداز ہونے کے لئے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

بھارتی عدالت نے قرار دیا کہ ملک میں قائم شرعی عدالتوں اور دارا لقضا کو آئینی منظوری حاصل نہیں ہے اور وہ ایسے کوئی فیصلے اور فتوے نہیں دے سکتے جن سے فرد کے حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہو۔ اس طرح کے فیصلے اور فتوے کالعدم اور غیر قانونی ہوں گے۔
واضح رہے کہ بھارت میں مسلمانوں کی زیادہ آبادی والے علاقوں میں شرعی عدالتیں قائم ہیں جو مختلف معاملات پر فتوے جاری کرتی ہیں۔