اسلام آباد (جیوڈیسک) سینیٹ نے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 17 سے 26 کرنے اور گواہ کے تحفظ سمیت 8 بلز کی منظوری دیدی ہے،قوانین اصلاحات ترمیمی بل کے تحت ہائی کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیل ختم کر دی گئی ہے ۔
سینیٹ سے منظور کیے گئے ایک ترمیمی بل کے تحت سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 26 کرنے کی منظوری دی گئی ہے ،ایک ترمیمی بل کے تحت اب سرکاری منصوبے یا ا سکیم کے لیے زمین کے حصول کا مرحلہ ایک سال میں مکمل کیا جائے گا۔
انسداد دہشت گردی ترمیمی بل کے تحت حکومت کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ ججز ، پبلک پراسیکیوٹر اور گواہ کا تحفظ یقینی بنائے، گواہ کے تحفظ ، سلامتی اور فائدے کے بل میں کہا گیا ہے کہ غداری، زیادتی، قتل، اغوا ، دہشت گردی، انسداد منشیات اور فراڈ سمیت 17 جرائم میں گواہ کو تحفظ دیا جائے، گواہ کی شناخت ظاہر نہ کی جائے،اسے ماسک پہننے اور ویڈیو کانفرنس کے ذریعے بھی بیان ریکارڈ کرانے کی سہولت دی جائے ، اگر گواہ مارا جائے تو اہلخانہ کو معاوضہ دیا جائے ۔
ضابطہ دیوانی میں ترمیم کی گئی ہے کہ کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہو گی اورسماعت کے آغاز سے 30 روز میں فیصلہ کیا جائے ۔
ضابطہ فوجداری میں ترمیم کی گئی ہے کہ دانستہ طور پرغلط ایف آئی آر درج کرنے یا غلط تحقیقات پر پولیس افسر کو 3سال قید کی سزا ہو سکے گی، کیس کا ٹرائل 6 ماہ میں مکمل کیا جائے گا ۔ سینیٹ نےثالثی اور مفاہمتی بل کی منظوری بھی دی ہے۔