اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے چنگ چی رکشہ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران کراچی میں چنگی رکشہ چلانے کی مشروط اجازت دے دی۔
جسٹس گلزار اور جسٹس دوست محمد خان پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے کراچی میں چنگ چی رکشہ چلانے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر سندھ ٹرانسپورٹ حکام نے موقف اختیار کیا کہ کراچی میں میٹرو اورنج منصوبے کا افتتاح کیا جاچکا ہے جس پر جسٹس گلزار نے کہا کہ بلاوجہ کراچی کے شہریوں کو خواب نہ دکھائیں جب کہ جسٹس دوست محمد خان نے ریمارکس میں کہا کہ کراچی میں 1955 ماڈل کی بسیں چل رہی ہیں اور جو نئی بسیں چلائی گئیں وہ ایک ہفتے میں فارغ ہوگئیں۔
جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیئے کہ کراچی میں ٹرانسپورٹ مافیا کا راج ہے، موٹرسائیکل 2 لوگوں کے لئے ہے آپ نے اسے باٹا سینٹربنادیا اور جب یہ اڑن کھٹولہ سڑک پر آیا تو ٹرانسپورٹ اتھارٹی کو ہوش کیوں نہیں آیا۔ عدالت نے اپنے حکم میں چنگ چی رکشہ چلانے کی مشروط اجازت دیتے ہوئے تمام رکشوں کے معائنہ کا حکم دے دیا اور سیکرٹری ٹرانسپورٹ سندھ کو بھی آئندہ سماعت پرطلب کر لیا۔
عدالت نے اپنے حکم میں تنبہہ کی کہ حفاظتی اقدامات اور فٹنس میکنزم تیارکیا جائے اورمعائنے کا کام 3 ماہ میں مکمل کرکے رپورٹ جمع کرائی جائے جب کہ عدالت نے چاروں صوبوں میں چنگ چی رکشہ کی فٹنس اور سیفٹی یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔