کراچی (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے کراچی سرکلر ریلوے فوری بحال کرنے کا حکم دے دیا۔ کراچی رجسٹری میں جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں اہم اجلاس ہوا جس میں حکم دیا گیا کہ کراچی بھر میں ریلوے کی زمینوں سے قبضہ چھڑانے اور کراچی سرکلر ریلوے کو فوری بحال کیا جائے۔
اجلاس میں ڈی ایس پی ریلوے نے بتایا کہ بیشتر علاقوں میں ریلوے کی زمینوں پر قبضہ ہے جس پر سپریم کورٹ نے ہدایت کی کہ ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے تمام علاقوں سے ریلوے لائنز کلیئر کرائی جائیں۔
رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے کے ایم سی اور ضلعی انتظامیہ کی مدد سے بوگیاں تیار کرنے کی بھی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مقامی انتظامیہ ریلوے کی مدد سے روٹ کا تعین کرے گی جب کہ اعلی عدالت نے سیاحتی مقاصد کیلئے صدر سے اولڈ سٹی ایریا تک ٹرام لائن کی بحالی کا بھی حکم دیا۔
سپریم کورٹ نے واضح حکم دیا کہ کہ کراچی میں کوئی تجاوزات نظر نہ آئے اور تجاوزات کیخلاف آپریشن پورے شہر میں تیز کیا جائے۔
سپریم کورٹ نے ایف ٹی سی پل کے نیچے تعمیر کی گئی دکانیں گرانے اور شارع فیصل، راشد منہاس روڈ پر ہر طرح کی تجاوزات ختم کرنے کا بھی حکم دیا۔
عدالت نے تمام کنٹونمنٹ بورڈز اور ڈی ایچ ایکو بھی تجاوزات ختم کرنے کا حکم دیا۔
قبل ازیں لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ بڑے بڑے بدمعاشوں سے نمٹا ہے اور ہر بدمعاش سے نمٹنا جانتے ہیں لہذا ریلوے کی زمینیں ہر حال میں خالی کرائیں گے۔