کراچی(جیوڈیسک)کراچی سپریم کورٹ نے کراچی میں نو گوایریاز سے متعلق سندھ پولیس کی رپورٹ مسترد کردی، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ہیں کہ لگتا ہے نوگوایریاز سے متعلق رپورٹیں ڈرائنگ روم میں بیٹھ کر تیار کی گئیں۔ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں جناب جسٹس جواد ایس خواجہ، جناب جسٹس خلجی عارف حسین، جناب امیرہانی مسلم اور جناب جسٹس اعجاز افضل خان پر مشتمل لارجر بنچ کراچی بے امنی کیس کی سماعت کررہا ہے۔
سپریم کورٹ رجسٹری میں کراچی بے امنی کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر پولیس کہتی ہے نو گوایریاز نہیں ہیں تو اب جتنے قتل ہونگے پولیس اپنے نام پر ایف ائی ار کٹوائے، فراہم کی جانے والی رپورٹ کاغزی کارروائی اور عدالت کے آنکھوں میں دھول جھوکنے کے مترادف ہے۔
جس دن رینجرز اور پولیس سنجیدگی سے طے کرلے امن ہوجائے گا، عدالت میں پیش کی گئی پولیس کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لیاری اور اس کے مضافات اور کھارادر، عید گاہ ، لیاری ، گارڈن چاکیواڑہ ، کلری کلاکوٹ سے بیرئر ہٹادیئے گئے۔