کراچی (جیوڈیسک) چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں لارجر بینچ آج سے کراچی امن وامان کیس کی دوبارہ سماعت کرے گا۔ لارجر بنچ پولیس اور رینجرز کی کارکردگی اور جیلوں کی سکیورٹی کا جائزہ لے گا۔ کراچی بے امنی کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کی گزشتہ سماعت 16 اور 17 جولائی کو جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری ہی میں ہوئی تھی۔
دوران سماعت سندھ کی زمینوں کا از سر نو ریکارڈ مرتب نہ ہونے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکم دیا تھا کہ 4ماہ میں زمینوں کا ریکارڈ مرتب کیاجائے اور اس سلسلے میں اسکروٹنی اور نگرانی کیلئے 2 کمیٹیاں تشکیل دی جائیں۔ عدالت نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کی عدم موجودگی پر بھی ناراضی کا اظہار کیا تھا۔ گزشتہ سماعت پر رینجرز کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے لیاری کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا گیا، عدالت نے استفسار کیا کہ رینجرز بتائے کہ اسلحہ لیاری کیسے پہنچتا ہے۔
سپریم کورٹ نے یہ بھی استفسار کیا تھا کہ سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگ کے خاتمے کیلئے کیا کارروائی کی گئی؟بینچ نے عدالتوں سے قیدیوں کے فرار کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے جیل سے موبائل فونز ملنے اور تخریب کاری کی سازشوں سے متعلق غفلت برتنے پرآئی جی جیل خانہ جات کو معطل نہ کیے جانے پر باز پرس کی تھی۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں لارجر بینچ میں28 ،29 اور 30 اگست کو اس کیس کی آیندہ سماعت کرے گی۔