اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے خواجہ آصف کے حلقہ این اے 110 کے ووٹوں کی دوبارہ تصدیق کا حکم دیتے ہوئے نادرا کو 3 ماہ میں رپورٹ پیش کرنےکاحکم دیاہے۔
خواجہ آصف کے وکیل نے ریکارڈ نادرا کو بھجوانے کی مخالفت کی تو جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ ’’آپ خوفزدہ کیوں ہیں؟ ‘‘نادرا این اے 110 کی کاؤنٹر فائل اور ووٹوں کی نشان انگوٹھا کی تین ماہ میں تصدیق کرے ۔ سپریم کورٹ نے حکم سنادیا ۔
چیف جسٹس انورظہیر جمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے این اے 110 میں ووٹوں کی تصدیق کےکیس کی سماعت کی ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ الیکشن ٹریبونل نے عثمان ڈار کی درخواست 4 ماہ لٹکانے کے بعد بغیر وجوہات بتائے مسترد کی ۔
سپریم کورٹ نے حلقہ این اے 110 کے ووٹوں کی دوبارہ تصدیق کا حکم دیتےہوئے نادرا کوتین ماہ میں رپورٹ پیش کرنےکاحکم دیاتو خواجہ آصف کےوکیل نے مخالفت کردی ، اس پر جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ وہ خوفزدہ کیوں ہیں؟
تحریک انصاف کے عثمان ڈار نے خواجہ آصف پر دھاندلی کے الزامات لگاتے ہوئے این اے 110 میں دوبارہ انتخابات کرانے کے لیے الیکشن ٹریبونل سے رجوع کیا تھا، الیکشن ٹربیونل نے سماعت کےبعد ان کی درخواست 26 اپریل 2014 کو خارج کردی تھی ۔