اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ آف پاکستان نے لاہور کورٹ کے ججز کی سنیارٹی کے تعین سے متعلق دائر کی جانے والی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے مسترد کر دی۔ شہری اسلم اعوان کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ کے ججز کی سنیارٹی سے متعلق درخواست کی سماعت سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بنج نے کی، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ کے ججز کی سنیارٹی اس روز سے ہونی چاہئے جس روز سے ان کا تقرر بطور مستقل جج کے طور پر ہو۔ سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل اور اٹارنی جنرل کے دلائل سننے کے بعد مختصر فیصلہ سناتے ہوئے درخواست کو مسترد کر دیا۔
عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں کہا کہ ججز کی سنیارٹی کا وقت اس روز سے ہی شروع ہو گا جب ان کی تعیناتی ہائی کورٹ میں بطور ایڈشنل جج ہو گی۔ اس کے علاوہ ایک سے زائد ایڈیشنل ججز کی تقرری ایک ہی روز ہوئی تو ان کی سنیارٹی کا تعین ان کی عمر کے لحاظ سے کیا جائے گا۔ عدالت کا مختصر فیصلے میں یہ بھی کہنا تھا کہ اگر وکلا اور ماتحت عدلیہ کے ججز ہائی کورٹ میں بطور ایڈیشنل جج تعینات ہوں گے تو ایسی صورت میں ماتحت عدلیہ کے ججز کو وکلا پر ترجیح دیتے ہوئے سنیارٹی کا تعین کیا جائے گا۔