سپریم کورٹ میں لاپتہ افرادکے مقدمے کی سماعت

Supreme Court

Supreme Court

سپریم کورٹ میں لاپتہ افراد کیس کی سماعت کے دوران آئی ایس آئی کیوکیل راجاارشاداورچیف جسٹس میں سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔ راجا ارشاد کا کہنا تھا انسداد دہشتگردی کی عدالت نیآج تک کسی کو سزا نہیں دی، ججوں کو خوفزدہ کیا جاتا ہے۔

چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے لاپتہ افراد سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران آئی ایس آئی کے وکیل راجا ارشاد نے کہا میں نرم ترین الفاظ میں یہ کہہ رہا ہوں کہ ملک کے حالات ٹھیک نہیں ہیں۔

حقیقت یہ ہے کہ دہشتگردوں نے ریاست کے اندر ریاست قائم کرلی ہے۔ دہشتگردوں کیخلاف فوج قربانیاں دے رہی ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا فوج کی قربانیوں پر کوئی شک نہیں، پر یہاں بات انفرادی حیثیت کی ہو رہی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا دوہزار دس سے کیس چل رہا ہے آپ اب تک کچھ ثابت نہیں کر سکے، اگر گرفتار ہونے والے افراد کے خلاف کچھ تھا تو انہیں دہشتگردی کی عدالت سے سزا دلواتے۔

راجا ارشاد کا کہنا تھا انسداد دہشتگردی کی عدالتوں نیآج تک کسی کو سزا نہیں دی ، عدالتوں کے ججوں کوخوفزدہ کیا جا تا ہے۔ جیف جسٹس نے کہا آپ غلط کہہ رہے ہیں کوئی جج خوفزدہ نہیں ہوتا دہشتگردی کی عدالتوں نے کئی مجرموں کو سزا دی ہے، آپ لوگوں کی آزادی سے کھیل رہے ہیں۔