اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے حکومت کو 5 دسمبر کی مہلت دے دی،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے پچھلی مرتبہ وزیر دفاع کے کہنے پر مہلت دی اور آج اٹارنی جنرل کے کہنے پر مہلت دے رہے ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت کو پانچ دسمبر کو ٹھوس پیشرفت دکھانا ہو گی، انھوں نے کہا کہ عدالتوں کو لالی پاپ مت دیں، حکم دیا تو آرمی چیف اور وزیر اعظم کو بھی نتائج بھگتنا پڑ سکتے ہیں۔
اپنے ریمارکس میں انھوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کے ذمہ داروں کو بھی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم بھی عدالتی حکم ماننے کے پابند ہیں، حکم دیا تو مسئلہ پیدا ہو جائے گا، اس موقع پر وزیر دفاع خواجہ آصف نے موقف اختیار کیا کہ آرمی چیف اور وزیر اعظم نے لاپتہ افراد کی بازیابی کی یقین دہانی کرائی ہے۔
تیتیس میں سے تین افراد کو بازیاب کرا لیا گیا ہے جن کے نام خفیہ رکھے گئے ہیں،چیف جسٹس نے نام خفیہ رکھنے کی استدعا منظور کر لی اور کہا کہ اگر آپ لوگ چاہیں تو لاپتہ افراد ایک گھنٹے میں بازیاب ہو سکتے ہیں۔
چیف جسٹس نے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے حکومت کو پانچ دسمبر تک کی مہلت دے دی۔