کوئٹہ (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے لاپتہ افراد کی بازیابی اور امن وامان کی صورتحال پروفاقی اور صوبائی حکومت سے دوہفتوں میں رپورٹ طلب کر لی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ نئے آئی جی ایف سی کی آمد کے بعد امید تھی کہ اہم پیشرفت ہو گی۔ سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہد ری کی سربراہی میں قائم تین رکنی بینچ نے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے پولیس، ایف سی اور خفیہ اداروں کو دو ہفتوں کی مہلت دیتے ہوئے حکم دیا کہ لاپتہ افراد کو بازیاب کروایا جائے، اور اگر وہ ملزم ہیں تو ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ نئے آئی جی ایف سی کی آمد کے بعد امید تھی کہ اہم پیشرفت ہوگی۔
چیف جسٹس کا یہ کہنا تھا کہ بلوچستان میں حالات بہتر بنانا کوئی مشکل کام نہیں،سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل شاہ خاور کا بیان تھا کہ آئی جی ایف سی نے یقین دہانی کروائی ہے کہ بہت جلد لاپتہ افراد کی بازیابی کے حوالے سے کامیابی ملے گی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ آپ ایک تاریخ بتادیں عدالت انتظار کرلے گی۔
جسٹس جواد کا کہنا تھا کہ یقین دہانی کو کیا اہمیت دیں جب صورت حال ہی تبدیل نہ ہو، جبکہ چیف جسٹس کا یہ بھی کہنا تھا کہ لاپتہ افراد کی لاشیں کراچی سے مل رہی ہیں، جو بھی یہ شخص کررہا ہے وہ ملک کی خدمت نہیں بلکہ دشمنی کررہا ہے۔ چیف جسٹس کا کہناتھاکہ حکومت عام آدمی کے تحفظ کے لئے کیا کررہی ہے۔ اپنی رٹ کیوں بحال نہیں کرتی۔