اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن سندھ، بلوچستان اور پنجاب کی بلدیاتی انتخابات کی درخواست پر عمل کرے۔ الیکشن کمیشن کو بلدیاتی انتخابات پر مزید رعایت نہیں دی جا سکتی۔
الیکشن کمیشن کے وکیل اکرم شیخ کا کہنا تھا کہ ان کے جمع کرائے گئے بیان کو زبانی تصور کیا جائے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اگر الیکشن کمیشن انتخابات نہیں کرانا چاہتا تو نہ کرائے۔
چیف جسٹس نے ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا سے استفسار کیا کہ آپ کا صوبہ بلدیاتی انتخابات کی دوڑ میں سب سے آگے تھا، انعقاد میں پیچھے رہ گیا۔ ایڈوکیٹ جنرل نے بتایا کہ آئندہ 2 سے 3 روز میں کے پی کے اسمبلی قانون منظور کر لے گی جس کے بعد انعقاد کی تاریخ الیکشن کمیشن کو دے سکیں گے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ سندھ 27 نومبر، بلوچستان، پنجاب 7 دسمبر کو انتخابات کرانے کی تاریخیں دے چکے ہیں۔