اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کی اعلیٰ عدالت یعنی سپریم کورٹ نے سابق فوجی صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف توہین عدالت سے متعلق درخواست کو اعتراضات لگا کر واپس کردیا ہے۔
خیال رہے کہ مولوی اقبال حیدر نے سپریم کورٹ میں پرویز مشرف کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست دائر کی تھی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ سابق صدر نے عدالت سے کلئیرنس کے بغیر وزارتِ داخلہ کو ای سی ایل سے نام خارج کرنے کی درخوست کردی۔
درخواست میں مطالبہ کیا گیا کہ پرویز مشرف کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی کی جائے۔ تاہم رجسٹرار سپریم کورٹ نے اس درخواست کو اعتراضات لگا کر واپس کردی۔ رجسٹرار آفس نے درخواست پر اعتراض کیا ہے کہ اقبال حیدر متاثرہ فریق نہیں اور انہوں نے اپنا پتہ بھی غلط لکھا ہوا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پرویز مشرف نے خصوصی عدالت سے ای سی ایل سے نام خارج کرنے کی درخواست کی تھی، لیکن عدالت نے ان پر فرادِ جرم عائد کرتے ہوئے یہ ریمارکس دیے تھے کہ اس کا اختیار حکومت کے پاس ہے جس نے ای سی ایل میں نام شامل کیا تھا۔
دوسری طرف دو اپریل کو حکومت نے بھی واضح انداز میں ان کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے سے انکار کردیا تھا۔