اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کراچی میں نقیب اللہ محسود کے مبینہ ماورائے عدالت قتل کا نوٹس لے لیا۔ آئی جی سندھ کو ہدایت کی گئی ہے کہ 7 روز میں جواب پیش کیا جائے۔
ترجمان سپریم کورٹ نے کہا کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق نقیب اللہ ماڈل بننا چاہتا تھا، الزام ہے کہ نقیب اللہ محسود کو 2 جنوری کو پکڑا گیا اور 17 جنوری کو مبینہ پولیس مقابلے میں مار دیا گیا، نقیب اللہ کا تعلق جنوبی وزیرستان سے تھا اور وہ 2007 سے کراچی میں مقیم تھا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی جانب سے کارروائی رجسٹرار آفس کے نوٹ پر عمل میں لائی گئی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں:کراچی میں نقیب محسود کی ہلاکت، بلاول بھٹوکا نوٹس
خیال رہے ورثا نے الزام عائد کیا تھا کہ ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے نقیب کو جعلی مقابلے میں مارا، نقیب محسود کو پولیس نے 3 جنوری کو سپرہائی وے پر دکان سے پکڑا تھا، رشتہ دارکا کہنا تھا وہ اپنے بچے کو پاکستان آرمی میں افسر بنانے کا خواہشمند تھا۔ نقیب کے کزن نے کہا ہے کہ نقیب محنت مزدوری کرتا تھا۔