کراچی (اسٹاف رپورٹر) قومی خزانہ لوٹنا ’ ٹیکس چرانا اور لوٹی ہوئی دولت بیرون ملک منتقل کرنااقتدار پر قابض استحصالی طبقات کی روایت ہے مگر لٹیروں اور ملک و قوم دشمنوں کا احتساب کرنا سپریم کورٹ کا آئینہ فریضہ ہے جس کیلئے اسے نہ تو مدعی درکار ہے اور نہ ہی کسی سے اجازت کی ضرورت ہے ۔ محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی نے وزیراعظم کی جانب سے پانامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے ریٹائرڈ ججز پر مشتمل تحقیقاتی کمیشن بنانے کے اعلان کو مسترد اور سپریم کورٹ سے ازخود نوٹس لیکر چیف جسٹس کی سربراہی میں پانامہ لیکس کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم آئس لینڈ کا استعفیٰ ان کی غیرتمندی کا ثبوت اور ہمارے حکمرانوں کاکردار ندامت و پشیمانی سے عاری ہونے کا اظہار ہے جبکہ ایف بی آر کی جانب سے ازخود تحقیقات کا اعلان خوش آئند مگر قوم کیلئے حیران کن بھی ہے کیونکہ ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے طیارہ ہائی جیکنگ میں عدلیہ سے معصومیت کی سند پانے والے اب ایف بی آر سے کلین چٹ کاحصول چاہتے ہیں۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر ) گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار امیر سولنگی عرف پٹی والاالمعروف سورٹھ ویر کی صدارت میں ہونے والے جی کیو ایم ‘ جونا گڑھ والنٹیئر کور ‘ ینگ میمن گجراتی سوشل گروپ ‘ کچھی گجراتی قومی کونسل اور گجراتی کلچرل ونگ کے مشترکہ اجلاس میں اقبال چاند ‘ یحییٰ خانجی تنولی ‘ صدیق میمن زری والا ‘ اسماعیل حاجی عثمان ‘کاشف اسحاق راجپوت ‘ عمر شیخ ‘ حاجی اقبال ہنگورہ ‘ وہاب کھتری ‘ ہارون حسین کعبہ والیہ‘ نور محمد وارثی سوریا ‘ علی مراد‘ روبینہ شاہین‘ فاطمہ میمن ‘ یونس سایانی ‘ بشیر گارڈ‘سکینہ میمن ‘حاجی امیر علی خواجہ‘ اقبال ٹائیگر مارواڑی‘بشیر لاٹھی والا ‘ شبیر حسین قریشی ‘ حنیف سموں ‘ نسیم اوسیٰ والا ‘ عثمان ساٹی ‘ کریم میگھانی ‘ ایڈوکیٹ الطاف میمن ‘ صدیق بلوچ ایڈوکیٹ ‘ فاروق میمن اور روزینہ خان روزی‘اکرم شہزاد ‘ سید عبدالرحمن ‘ سید انور علی شاہ ‘ مصطفی خان ‘ سلیم لودھی ‘ رفیق اللہ رکھا ‘ اسماعیل جونیجو‘ ملک حنیف ‘ انجینئر دوست محمد‘ اکمل پراچہ ‘ عرفان رضوی ‘ عبدالرزاق دادالاکھانی ‘صبین میمن ‘ زبیدہ پٹنی ‘ سیدہ شہریار‘ شمائلہ میمن ‘ شہناز میمن ‘ سلیم ترک ‘ شہریار‘ محمدفاضل ‘ میڈم ذکیہ ‘ فرح ناز ‘ حاجی اسلم خان ترک ‘ اکبر بھائی ‘ خالد محمو د‘ غلام حسین کچھی ‘ حاجی سلیمان ‘ اقبال موٹلانی ‘ سید معین باپو ‘ لبنیٰ غزل و دیگر نے شرکت کی اور گجراتی زبان و کلچر کے تحفظ و فروغ کیلئے 16اپریل کو سیمینارکے انعقاد اور اس میں پاکستان بھر سے گجراتی زبان بولنے والوں کی سرکت یقینی بنائی جائے گی۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) گرمیوں کے آمد کے ساتھ ہی لوڈ شیڈنگ کے اوقات میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیر سولنگی اور سردار اکرم سولنگی ‘ سردار شبیر سولنگی ‘ سردار راحیل سولنگی ‘ سردار خادم حسین سولنگی ‘ ایڈوکیٹ کرم اللہ سولنگی ‘ ایڈوکیٹ اقبال سولنگی و دیگرنے کہا کہ لائن لاسز والے علاقوں میںبجلی کی لوڈ شیڈنگ کم نہ کرنے کا وزارت بجلی وپانی کا فیصلہ صارفین کو بلا امتیاز سزا دینے اور گیہوں کے گھن پیسنے کے مترادف ہے جبکہ یہ ایک حقیقت ہے کہ حکومتی و محکماتی شخصیات کی ملی بھگت بنا نہ چوری و کرپشن سے لیکردہشتگردی تک کسی بھی جرم کا ارتکاب ممکن نہیں ہے پھر بھی حکومت کی جانب سے بجلی چوروں اور اس میں معاونت کرنے والوں کو نشان عبرت بنانے کی بجائے غریب صارفین کو نشانہ بنانا جرائم و مجرموں کی سرپرستی اور عوام دشمنی کے مترادف ہے۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما امیر علی سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ‘خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی ‘ این جی پی ایف چیئرمین عمران چنگیزی و دیگر نے کہا ہے کہ قومی خوشحالی کے نام پر تکمیل ہوس تعیش پرستی کیلئے ملک و قوم کو عالمی سامراجی اداروں کے ہاتھوں گروی رکھنے والوں نے آئی ایم ایف کے اشارے پر پی آئی اے اور دیگر قومی اداروں کی نجکاری کے فیصلے کے ذریعے آئی ایم ایف کو کاسہ لیسی و گھٹنے ٹیکنے کا جو پیغام دیا تھا یہ اسی کا اثر ہے کہ تاجروں پر ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کرانے کے بعد اب آئی ایم ایف نئی قسط کے اجراءکیلئے نئی شرائط عائد کررہا ہے اور قوم جانتی ہے کہ حکمران عوام کو نئے ٹیکسوں تلے ڈبوکر آئی ایم ایف کی ان شرائط کی تکمیل کا سامان بھی کر ہی دینگے کیونکہ پانامہ پیپرز نے یہ ثابت کردیا ہے کہ مقتدر افراد ٹیکس نہیں دیتے بلکہ عوام کے دیئے ٹیکسوں سے بھرنے والے قومی خزانے کو لوٹ مار کے ذریعے خالی کرنے کے نئے نئے ریکاردز بنانے میں مصروف رہتے ہیں اسلئے جب تک یہ استحصالی و بالادست طبقات حکمران رہیں گے ملک و قوم اسی طرح عالمی سرمایہ داروں کے ہاتھوں یرغمال بنے ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبے سسکتے رہیں گے جب تک ان کا دم نہ نکل جائے یا وہ ان حکمرانوں سے چھٹکارہ نہ پالیں ۔