اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالے جانے کے کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا۔
چار صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جسٹس ناصر الملک نے تحریر کیا جس میں عدالت میں 5 سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ کیا عدالت کا 8 اپریل 2013 کا فیصلہ عبوری تھا؟، کیا قانون انضمام کے تحت عبوری فیصلے کو حتمی فیصلے کا حصہ بنایا گیا؟ اور کیا سندھ ہائیکورٹ ای سی ایل سے نام نکالنے کا 5 اپریل کا فیصلہ معطل کر سکتی ہے؟۔
عدالتی فیصلے میں اٹھائے گئے چوتھےسوال میں کہا گیا کہ کیا عدالتی حکم بدلے بغیر سابق صدر کو باہر جانے کی اجازت دی جاسکتی ہے اور آخری سوال میں کہا گیا ہے کہ کیا پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکومتی فیصلہ رولز 2010 کے مطابق ہے۔
واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا تھا جس کے خلاف وفاق کی جانب سے سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا تھا۔