سپریم کورٹ میں جیلوں کی حالت زار کے حوالے سے کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اینڈ سیشن جج پشاور نے جیلوں سے متعلق رپورٹ پیش کردی۔ خیبرپختونخواہ کی جیل میں آٹھ سو کے بجائے سترہ سو قیدیوں کو رکھا گیا ہے۔
جیلوں کی حالت زار کے حوالے چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ جسٹس اینڈ سیشن جج پشاور نے جیلوں کے متعلق رپورٹ تین رکنی بینچ کو پیش کی۔ رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخواہ کی جیل میں آٹھ سو کی گنجائش میں سترہ سو قیدیوں کو رکھا جا رہا ہے۔ جیل وارڈن نے ایک خاتون سے ساٹھ ہزار رشوت لی۔ جس کی تصدیق کے بعد جیل وارڈن کو معطل کردیا گیا۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس نے حکم دیا کہ جیلوں کی حالت بہتر بنائی جائے اور قیدیوں کی تعداد کے حساب سے جیلوں کی تعداد میں بھی اضافہ کیا جائے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مقدمات کی سماعت جلد کی جائے تاکہ معمولی جرائم کے قیدی جلد رہا ہوسکیں۔ جس کے بعد سماعت تین ہفتوں کے لئے ملتوی کردی گئی۔