اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی غلام سرور خان کی رکنیت بحال کر دی۔
جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے اپنا اٹھارہ جولائی دو ہزار تیرہ کا فیصلہ واپس لے لیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن زیر التوا ہونے کے باعث اٹھارہ جولائی کو غلام سرور خان کی رکنیت معطل کی تھی۔
لاہور ہائیکورٹ غلام سرور خان کی جعلی ڈگری بارے ان کے حق میں فیصلہ دے چکی ہے جس کے بعد رکنیت کی معطلی کا کوئی جواز باقی نہیں رہا۔سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ حلقہ این اے ترپن کے عوام کو نمائندگی سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔
ہم نے غلام سرور کی مشروط رکنیت معطل کی تھی جو اب بحال کی جاتی ہے۔ جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ ازخود نوٹس کے تحت معاملات براہ راست سپریم کورٹ آنے کے اختیار پر سماعت ہونی چاہئے۔
ووٹر کو براہ راست سپریم کورٹ آنے کی اجازت دی تو رکن اسمبلی پوری مدت مقدمات کا سامنا ہی کرتا رہے گا۔جسٹس انور ظہیر جمالی نے سماعت کیلئے لارجر بینچ تشکیل دینے کیلئے معاملہ چیف جسٹس کو بھجوا دیا۔