اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے حلقے این اے 125 میں نادرا کو کاؤنٹر فائلز پر انگوٹھوں کی تصدیق کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس انورظہیرجمالی کی زیرصدارت سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق کی انتخابی عذرداری کی سماعت کی۔ اس موقع پر تحریک انصاف کے امیدوارحامد خان نے موقف اختیارکیا کہ الیکشن ٹریبونل میں معاملے کو لے جایا گیا۔
لیکن الیکشن ٹریبونل نے 265 پولنگ اسٹیشنز میں سے صرف 7 پولنگ اسٹیشنز کی جانچ پڑتال کے بعد فیصلہ سنایا جب کہ حلقے سے کامیاب ہونے والے امیدوارخواجہ سعد رفیق کے وکیل کا کہنا تھاکہ حلقے میں انگوٹھوں کی شناخت کرالیں ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد اپنے حکم میں قراردیا کہ صرف 7 پولنگ اسٹیشن کی بنیاد پر پورے حلقے میں پولنگ کا حکم نہیں دیا جاسکتا اس لئے تمام حلقوں میں ووٹوں کی تصدیق کی جائے جس کے بعد ہی کوئی فیصلہ دیا جاسکتا ہے۔
عدالت نے نادرا کو حکم دیا کہ تمام کاؤنٹر فائلز پر انگوٹھوں کی تصدیق کا عمل مکمل کرتے ہوئے 3 ماہ میں رپورٹ پیش کی جائے اورامید ہے کہ مقررہ مدت میں تصدیق کا عمل مکمل کرلیا جائے گا جب کہ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ انگوٹھوں کی تصدیق پرآنے والا خرچ حامد خان اٹھائیں گے۔