اسلام آباد(جیوڈیسک)اسلام آباد سپریم کورٹ نے لال مسجد پر کمیشن کی رپورٹ کو عام کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ رپورٹ کے بارے میں جاننا شہریوں کا حق ہے ۔چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے لال مسجد کیس کی سماعت کی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کمیشن نے رپورٹ کو خفیہ رکھنے کی استدعا کی تھی لیکن رپورٹ کو خفیہ رکھنے میں کسی قانون کا اطلاق نہیں ہوا۔یہ رپورٹ عوامی اہمیت کی معلومات تک رسائی کے آر ٹیکل انیس کے زمرے میں آتی ہے ۔رپورٹ کے بارے میں جاننا شہریوں کا حق ہے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ رپورٹ کے ساتھ خطوط کو فی الوقت مخفی رکھا جائے گا۔مناسب وقت اور ضرورت پڑنے پر ان خطوط کو عام کردیا جائے گا ۔عدالت نے طارق اسد ایڈووکیٹ کو عدالتی معاون مقرر کرتے ہوئے کیس کی سماعت دس روز تک ملتوی کر دی۔