اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ میں ایڈووکیٹ ذوالفقار بھٹہ کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت نے افغان مہاجرین کو نومبر 2016ء تک قیام کی اجازت دے رکھی ہے۔
حکومتی اجازت کے باوجود سکیورٹی ادارے افغان مہاجرین کو ہراساں کر رہے ہیں جس کا واحد مقصد افغان مہاجرین کے اثاثوں کا فائدہ اٹھانا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ملک میں دو کروڑ کے اثاثے رکھنے والے افغان مہاجرین کو پانچ سال، ایک کروڑ کے اثاثے کے حامل مہاجرین کو دو سال اور دیگر مہاجرین کو دسمبر 2017ء تک پاکستان میں قیام کی اجازت دی جائے۔