اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ کے حکم پراسلام آباد کے مختلف رہائشی علاقوں میں قائم رکاوٹیں ہٹا دی گئیں، سی ڈی اے کا کہنا ہے دارالحکومت کے دو سو سولہ مقامات پر تجاوزات اور رکاوٹوں کا خاتمہ کیا جائے گا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے احکامات ملنے کے بعد وفاقی دارالحکومت کے متعدد سیکٹرز سے رکاوٹیں ہٹانے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ سی ڈی اے حکام، انتظامیہ نے نیپال اور جنوبی افریقہ کے سفارتخانوں کے باہر قائم رکاوٹیں ہٹا دیں۔
امریکی قونصلیٹ ، مارگلہ روڈ ، ایف ایٹ ون اور ٹو ، ناظم الدین روڈ اور سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے گھر کے سامنے بھی رکاوٹیں ختم کر دی گئیں۔
رکاوٹیں ہٹانے میں سی ڈی اے کی بھاری مشینری حصہ لے رہی ہے۔ حکام کے مطابق شہر کے دو سو سولہ مقامات سے غیر قانونی رکاوٹیں ہٹائی جائیں گی۔
سپریم کورٹ نے چار فروری کو وفاقی دارالحکومت کے شہری علاقوں میں رکاوٹیں ہٹا کر سڑکیں کھولنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت کا کہنا تھا رکاوٹیں ہٹا کر نو فروری تک رپورٹ جمع کرائی جائے۔ عدالت نے شہر میں پچیس سو سے زائد رہائشی عمارتوں کے کمرشل استعمال پر بھی رپورٹ طلب کر رکھی ہے۔