کراچی (اصل میڈیا ڈیسک) سپریم کورٹ کے طلب کرنے پر وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ عدالت میں پیش ہو گئے۔
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں نالوں پر تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو طلب کیا۔
سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل سندھ کے دلائل پر عدالت نے کہا کہ وزیرٰ اعلی سندھ کو بلا لیں آپ وضاحت نہیں کر سکتے۔
ایڈووکیٹ جنرل نے کہا آپ کیا چاہتے ہیں لوگوں کو نئے گھر میں شفٹ کردیں؟اس پر عدالت نے کہا کہ آپ بیٹھ جائیں ہم وزیراعلیٰ سندھ کوبلارہے ہیں۔
عدالت کے طلب کرنے پر مراد علی شاہ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری پہنچے جب کہ اس موقع پر ان کے ہمراہ وزیر اطلاعات ناصر شاہ بھی موجود تھے۔
وزیراعلیٰ کے عدالت پہنچنے پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ نالہ متاثرین کو متبادلہ جگہ دینے کا کہا تھا لیکن سندھ حکومت نے ہاتھ کھڑے کرلیے ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ میں عدالت کا شکر گزار ہوں آپ کی رہنمائی چاہتا ہوں، بتانا چاہتا ہوں 6 سال سے وزیر اعلیٰ ہوں، اس شہر میں پیدا ہوا ہوں، ہم نے جو روڈ بنائے ان کی فٹ پاتھ پر دکانیں الاٹ کردی گئی تھیں، ہمیں تجاوزات کے لیے ویسے ہی کام کرنا چاہیے، عدالت نے بارشوں میں بھی دیکھا ہوگا کہ اس سال کچھ بہتری ہوئی ہے۔
وزیراعلیٰ نے عدالت میں اعتراف کیا کہ کچھ انتظامی مسائل ہیں، انتظامی طور پر مسائل کا سامنا ہے ہمارے پاس آفیسرز نہیں ہیں۔