سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کے لئے دائر درخواست کی سماعت آج پھر ہو رہی ہے، ڈاکٹر طاہر القادری دہری شہریت اور پاکستان سے وفاداری کے بارے تحریری جواب داخل کریں گے۔
چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے روبرو پیر کو سماعت کے دوران ایک بار بھی الیکشن کمیشن کا ذکر نہیں آسکا اور صرف ڈاکٹر طاہر القادری کی دوہری شہریت ہی موضوع بحث رہی۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے عدلیہ کی آزادی کے لئے چیف جسٹس کی تعریف کرنا چاہی تو عدالت نے انہیں روک دیا اور کہا کہ صرف کیس پر بات کریں۔
کیس پر بات ابھی شروع نہیں ہوئی تھی کہ چیف جسٹس نے پوچھ لیا کہ ڈاکٹر صاحب کیا آپ کے پاس غیر ملکی شہریت بھی ہے۔ قادری صاحب نے اعتراف کیا کہ وہ کینیڈا کی شہریت بھی رکھتے ہیں۔ ان سے پوچھا گیا کہ کیا انہیں جان کا خطرہ تھا جس کے باعث کینیڈا کی شہریت لی تو قادری صاحب کا جواب تھا کہ انہوں نے اپنے پورے خاندان سمیت کینیڈا امیگریشن کے لئے درخواست دی تھی۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ملکی قانون کے تحت دوہری شہریت والا الیکشن نہیں لڑ سکتا۔ طاہرالقادری کا موقف تھا کہ انہوں نے صرف ایک ووٹر اور شہری کی حیثیت سے درخواست دائر کی ہے لیکن چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آپ نے اگر ملکہ سے وفاداری کا حلف اٹھایا ہے تو ملک سے وفاداری کیسے ثابت کریں گے۔