بلوچستان (جیوڈیسک) بلوچستان ترقیاتی فنڈ، وزیراعظم صو ابدیدی فنڈ کی سماعت آج چیف جسٹس جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کی۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ تفصیلات بیان کیے بغیر بجٹ میں صوابدیدی فنڈز کے نام پر ایک مخصوص رقم کیسے مختص کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اپنے حلقے میں گلیاں اور نالیاں بنوانا اچھی بات ہے لیکن معلوم ہونا چاہیے کس مد میں کتنا خرچ ہوا۔ چیف جسٹس نے اس موقع پر اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ قانون کے مطابق فنڈز کا آڈٹ نہیں کیا گیا۔
جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ اسکیموں کا تخمینہ لگانے کا کوئی معیار مقرر نہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسکیمو ں میں اپنی پا رٹی کے ایم این ایز کو نوازا جا تا رہا۔ جس پر جسٹس جواد خواجہ نے کہا کہ آپ فنڈز کی قانونی حیثیت واضع کریں۔