ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے دفتر سے قریبی ایک اخبار نے مشورہ دیا ہے کہ رہ برِ اعلیٰ ان کی سرپرستی میں کام کرنے والے مالی ادارے کرونا کی وباء سے معاشی طور پر متاثر ہونے والے کم آمدنی والے شہریوں کی مدد کریں۔
یہ تجویز خامنہ ای کی براہ راست معاونت سے شائع ہونے والے اخبار “جمہوری اسلامی” کےادارتی صفحے پر اس کے چیف ایڈیٹر مسیح مہاجری کی جانب سے دی گئی۔
مسیح مہاجری نے کرونا بحران کے دوران پیدا ہوانے والی صورت حال کو سنہ 1980ء کی عراق ۔ ایران جنگ کےحالات سے تشبیہ دی۔
اخبار نے لکھا کہ اداروں کو لازمی طور پر پسماندہ افراد کو مالی مدد فراہم کرنا ہوگی جن کی معاش کو اس وبا کی وجہ سے خطرہ لاحق ہے اور اس کے نتیجے میں ان کی معیشت تباہ ہو کر رہ گئی ہے۔
مسیح مہاجری کا کہنا ہے کہ عام لوگوں کی طرف سے کرونا کی وباء سے متاثرہ لوگوں کی مالی مدد مسائل کا حل نہیں اور نہ ہی اس طرح متاثرین کی مالی مشکلات دور ہوسکتی ہیں۔ سپریم لیڈر کی سرپرستی میں کام کرنے والے مالی اداروں کو کرونا بحران سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے آگے آنا ہوگا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں ایرانی حکومت نے امریکا کی اقتصادی پابندیوں کو معطل کرنے کی مہم شروع کی تھی۔ یہ مہم کرونا وباء کی آڑ میں شروع کی گئی اور امریکی پابندیوں کو معاشی دہشت گردی کا تسلسل قرار دیا تھا۔
امریکی محکمہ خارجہ نے ایرانیوں کےالزامات کے جواب میں کہا کہ خامنہ ای نے اربوں ڈالر اپنے پاس چھپا رکھے ہیں اگر ملک کو پیسوں کی ضرورت ہے تو خامنہ ای اپنےخزانوں کا منہ کھول دیں۔