واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ آئندہ سال دسمبر میں ان کی مدتِ صدارت کے خاتمے تک شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف خاصی پیش رفت ہوچکی ہوگی۔
ایک امریکی نشریاتی ادارے کواپنے انٹرویو میں صدر اوباما نے داعش کو ایک مہلک اور خطرناک تنظیم قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ داعش کے خلاف اتحاد کامیابی سے ہم کنار ہوگا، ضرورت اس بات کی ہے کہ داعش سے متعلق معاملات کو ان کے صحیح پس منظر میں سمجھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ داعش ہرگز اس قابل نہیں کہ وہ امریکا کو تباہ کرسکے ، امریکا کے شہریوں کو نشانہ بنانے کےباعث لوگ اس کے متعلق تشویش میں مبتلا ہیں۔ صدر اوباما نے دعویٰ کیا کہ اتحادی کارروائیوں کے نتیجے میں شدت پسندوں کے قبضے سے 40 فیصد ایسے علاقے نکل چکے ہیں جہاں آبادی موجود ہے۔
امریکی صدر نے تسلیم کیا کہ داعش کے خلاف ان کی حکومت کی کوششوں پر ہونے والی کچھ تنقید جائز ہے تاہم اس کی وجہ یہ ہے کہ امریکی انتظامیہ کی کوششوں کی صحیح انداز سے تشہیر نہیں ہوپارہی۔امریکی صدر نے اپنے اس موقف کا اعادہ کیا کہ داعش کے مقابلے کے لیے برسرِ زمین موجود مقامی طاقتوں کی مدد کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ مستحکم حکومتی ڈھانچہ تشکیل دے کر خطے میں اپنے قدم مضبوطی سے جما سکیں۔