اسلام آباد (جیوڈیسک) نایاب پرندے تلور کے شکار پر عائد پابندی برقرار رہے گی یا نہیں ،فیصلہ آج سپریم کورٹ میں سنایا جائے گا۔چیف جسٹس انور ظہیرجمالی کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ تلور پر پابندی سے متعلق فیصلہ سنائے گا۔
سپریم کورٹ نے 19 اگست 2015 کو تلور کے شکار پر پابندی عائد کی تھی جس پر وفاقی حکومت، وزارت خارجہ، پنجاب، سندھ اور بلوچستان کی صوبائی حکومتوں سمیت 2 متفرق درخواستیں دائر کی گئی تھیں جبکہ میر بلخ شیر مزاری اور چوہدری شجاعت حسین نے اپنی درخواستیں واپس لے لی تھیں۔
خیبرپختونخوا کی حکومت نے نظرثانی درخواست دائر نہیں کی تھی۔ نظرثانی درخواستوں میں موقف اپنایا گیا تھا کہ صوبائی حکومتوں کے قوانین تلور کے شکار کی اجازت دیتے ہیں جبکہ حکومت شکار سے متعلق عالمی کنونشنز کی بھی پاسداری کرے گی۔ نظرثانی درخواستوں پر چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بنچ نے سماعت کرتے ہوئے 8 جنوری کو فیصلہ محفوظ کیا تھا جوآج سنایا جائے گا۔