اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کرکٹ میں حالیہ پیش رفت کے بعد شائقین کرکٹ میں یہ سوال شدت سے سامنے آنے آرہا ہے کہ ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم کی قیادت کون کرے گا؟ ایسے میں سرفراز احمد کو قیادت سے ہٹوانے کے لیے قوتیں متحرک ہو گئی ہیں۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان کی حیثیت سے سرفراز احمد کے مستقبل کا فیصلہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی کو کرنا ہے۔
جنوبی افریقا کے خلاف سیریز کے بقیہ چار میچوں کی کارکردگی اور شعیب ملک کی انفرادی کارکردگی سے یہ فیصلہ ہو گا کہ آسٹریلیا اور انگلینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز اور مئی میں ہونے والے ورلڈکپ میں پاکستان کی قیادت کون کرے گا۔
پی سی بی میں کپتان کی تقرری چیئرمین پی سی بی کا استحقاق ہے۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد پر لگنے والی پابندی اور چوتھے ون ڈے میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی باآسانی جیت کے بعد سرفراز کو کپتانی سے ہٹانے اور ٹیم سے ڈراپ کرنے کے لیے سابق اور موجودہ کرکٹرز متحرک ہو گئے ہیں۔
کپتان کو تبدیل کرکے شعیب ملک کو ورلڈ کپ تک کپتان بنانے کی قیاس آرائیاں اس لیے زور پکڑ رہی ہیں کیوں کہ پی سی بی نے ابھی تک ورلڈ کپ کے لیے کپتان مقرر نہیں کیا ہے۔
ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور چیف سلیکٹر انضمام الحق چاہتے ہیں کہ ورلڈ کپ میں سرفراز احمد ہی پاکستان کی کپتانی کریں جب کہ پی سی بی اس حساس معاملے پر کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کررہا ہے۔
پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ کپتان کی تقرری سیریز بائی سیریز ہوتی ہے، آسٹریلیا کی سیریز سے قبل کپتان کا تقرر کرنے سے قبل مکی آرتھر، انضمام الحق، بورڈ آف گورنرز اور پی سی بی کرکٹ کمیٹی سے مشاروت کی جائے گی۔
سرفراز احمد نے 22 جنوری کو پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان ڈربن میں کھیلے گئے دوسرے ون ڈے انٹرنیشنل میچ میں جنوبی افریقی بیٹسمین اینڈی فیلوک وائیو کو مخاطب کرتے ہوئے اردو میں فقرہ کسا تھا جو آئی سی سی کے نسلی تعصب سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے پاکستان ٹیم کے کپتان سرفراز احمد پر نسلی تعصب سے متعلق قانون کی خلاف ورزی پر چار میچوں کی پابندی عائد کر دی ہے۔
اس فیصلے کی رو سے سرفراز احمد جنوبی افریقا کے خلاف آخری دو ون ڈے انٹرنیشنل اور پہلے دو ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ نہیں کھیل سکیں گے۔
پی سی بی نے سرفراز احمد کو وطن واپس طلب کرکے کپتانی سینیئر بلے باز شعیب ملک کو سونپ دی ہے۔
چوتھے ون ڈے کے دوران جنوبی افریقا کے سابق کپتان گریم اسمتھ بھی شعیب ملک کی جارحانہ کپتانی کی تعریف کرتے رہے۔
گریم اسمتھ کا کہنا تھا کہ سر فراز احمد کے مقابلے میں شعیب ملک زیادہ متحرک دکھائی دے رہے ہیں، ان کی فیلڈنگ اور بولنگ تبدیلی فرق پیدا کر رہی ہے۔
سرفراز احمد پر لگنے والی پابندی کے بعد انہیں کپتانی سے ہٹانے کے لیے لابنگ میں تیزی آگئی ہے۔
سرفراز احمد کے پرانے دوست اور ٹیسٹ فاسٹ بولر وہاب ریاض نے سوشل میڈیا پر پاکستانی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی پر مبارک باد دی ہے اور شعیب ملک کی قائدانہ صلاحیتوں کی تعریف کی۔
اسپاٹ فکسنگ میں سزا یافتہ سابق کپتان سلمان بٹ کا کہنا ہے کہ شعیب ملک تجربہ کار کھلاڑی ہیں، کپتانی کی جگہ پُر کرنے کے لیے شعیب ملک بہترین چوائس ہیں۔
جوہانسبرگ میں چوتھے ون ڈے انٹر نیشنل کے دوران فاسٹ بولر محمد عامر بھی غیر معمولی جان لڑاتے ہوئے دکھائی دیئے جب کہ کچھ اور کرکٹرز کی بھی باڈی لینگویج تبدیل دکھائی دی۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کی 8 وکٹ سے جیت کے بعد سوشل میڈیا پر بھی شعیب ملک کو کپتان بنوانے کی مہم میں تیزی آ گئی، ایسے میں گیند اب احسان مانی کے کورٹ میں ہے۔
تحقیق کے مطابق پاکستانی کرکٹ ٹیم نے سرفراز احمد کی قیادت میں 35 ون ڈے انٹر نیشنل میچ کھیلے ہیں جن میں سے 21 جیتے اور 13 ہارے۔
سرفراز کی کپتانی میں جیت کا پاکستان کرکٹ ٹیم کا جیت کا تناسب 61 فیصد ہے۔
سرفراز احمد کی قیادت میں پاکستان ٹیم ٹی ٹوئنٹی میں نمبر ایک ہے۔
ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان نے 33 میں سے 29میچ جیتے ہیں جبکہ صرف چار میچوں میں پاکستان ٹیم کو شکست ہوئی ہے۔ محدود اوور کی کرکٹ میں سرفراز کی جیت کا تناسب87.87 فیصد ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان کرکٹ میں کپتانوں کی اچانک تبدیلی کوئی نئی بات نہیں ہے، ماضی میں بھی ایسا ہوتا رہا ہے۔