برلن (اصل میڈیا ڈیسک) جرمن پولیس نے مختلف وفاقی ریاستوں میں ایسے مشتبہ مسلم انتہا پسندوں کی گرفتاریوں کے لیے چھاپے مارے ہیں، جن کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ ملک میں پرتشدد کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
مختلف خبر رساں اداروں کے مطابق پولیس نے چار جرمن صوبوں میں متعدد املاک پر چھاپے مارے۔ مقصد ان مشتبہ انتہا پسندوں کو حراست میں لینا تھا، جن کے بارے میں شبہ تھا کہ وہ ’ریاست کو خطرے میں ڈال دینے والے سنگین پرتشدد اقدامات کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں‘۔
برلن میں ریاستی دفتر استغاثہ نے ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں بتایا، ”تلاشیاں ابھی جاری ہیں اور انتہا پسندانہ نظریات کے حامل ایسے افراد، جو مشتبہ چیچن نژاد دہشت گرد ہیں، تشویش کا باعث بنے ہوئے ہیں۔‘‘ یہ چھاپے وفاقی جرمن دارالحکومت برلن کے علاوہ مشرقی ریاستوں برانڈن برگ اور تھیورنگیا اور مغربی صوبے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا میں بھی مارے گئے۔
حکام نے ان چھاپوں یا حملوں کے مشتبہ منصوبوں سے متعلق فوری طور پر مزید معلومات فراہم نہیں کیں تاہم کہا ہے کہ یہ تفصیلات آج ہی لیکن بعد میں جاری کی جائیں گی۔
جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق پولیس نے برلن شہر کے مشرقی حصے کے ایک مضافاتی علاقے مارسان ہیلرزڈورف میں بھی ایک چھ منزلہ عمارت کی تلاشی لی۔ یہ واضح نہیں کہ وہاں سے کتنے افراد کو حراست میں لیا گیا۔
جرمن اخبار ‘بِلڈ‘ کی رپورٹوں کے مطابق برانڈن برگ میں Seelow اور اسی صوبے کے علاقے لُڈ وِگس فَیلڈے میں بھی چھاپے مارے گئے، جس دوران کم از کم ایک مشتبہ شخص کی گرفتار کر لیا گیا۔ جرائم کی تحقیقات کرنے والے وفاقی جرمن ادارے کے صوبائی دفتر کی ایک ترجمان نے برانڈن برگ میں ان چھاپوں کی تصدیق کرنے سے احتراز کرتے ہوئے صرف اتنا کہا کہ یہ ‘معاملہ حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے‘۔
شمالی قفقاذ کے علاقے میں ریاست جارجیا کی سرحد سے متصل روسی جمہوریہ چیچنیا کئی دہائیوں سے تنازعات کا شکار رہی ہے۔ اس علاقے میں طویل عرصے سے جنگ اور دہشت گردی کے سبب چیچنیا شدت پسند فرار ہو کر دنیا کے مختلف ممالک میں پھیل گئے تھے۔ سوویت یونین کے خاتمے کے بعد ماسکو نے اس روسی علاقے کو جغرافیائی تقسیم سے ہر ممکنہ کوشش کر کے بچا تو لیا مگر اس دوران یہ تنازعہ ہزاروں انسانوں کی جانیں لے چکا تھا۔ اسی وجہ سے چیچن شدت پسند چیچنیا سے باہر بھی کئی علاقوں میں سرگرم رہے ہیں۔