دبئی (جیوڈیسک) آئی سی سی نے معطل کھلاڑیوں پر ڈریسنگ روم کے بھی دروازے بند کر دیے، کسی بھی حیثیت میں پلیئنگ ایریا میں قدم رکھنے تک کی اجازت نہیں ہوگی۔ ٹوئنٹی 20 اننگز کا دورانیہ 80 سے 85 منٹ کر دیا گیا، ڈسیشن ریویو سسٹم کی ٹیکنالوجی لسٹ میں سنکومیٹر کو بھی شامل کرلیا گیا۔
دوران میچ دیر تک فیلڈ سے غیر حاضر رہنے والے پلیئرز پر پنالٹی کی زیادہ سے زیادہ حد 2 گھنٹے کر دی گئی، نئی کنڈیشنز کا اطلاق اتوار کو پاکستان وآسٹریلیا کے درمیان ٹوئنٹی 20 میچ سے ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق آئی سی سی کی 5 اکتوبر سے نافذ العمل ہونے والی۔
کنڈیشنز کے تحت ٹوئنٹی 20 اننگز میں 5 منٹ کا اضافہ خاص طور پر کپتانوں کیلیے اطمینان کا باعث ہوگا، اس سے سلو اوور ریٹ پر جرمانے اور پابندی کے واقعات میں بھی کمی آئے گی۔ ڈی آر ایس میں اس سے قبل سنکو میٹر شامل نہیں تھا اب تھرڈ امپائر کو کسی بھی فیصلے پر نظر ثانی کے دوران ریئل ٹائم سنکومیٹر کی سہولت دستیاب اور وہ ایجز پر کیچز کے حوالے سے زیادہ بہتر انداز میں فیصلہ کرپائیں گے۔
کھلاڑیوں کے فیلڈ سے باہر رہنے سے متعلق قانون میں بھی تبدیلی کی گئی ہے ، پہلے جتنی دیر فیلڈر باہر رہتا تھا اتنی ہی دیر اس کو بولنگ کی اجازت نہیں ہوتی تھی، یا پھر بعد میں بیٹنگ کی صورت میں وہ اتنی دیر بیٹنگ نہیں کرپاتا تھا۔
تاہم اب اس کی سزا زیادہ سے زیادہ 2 گھنٹے کردی گئی، اب اگر کوئی پلیئر ایک گھنٹے فیلڈ سے باہر رہے پھر اس کی ٹیم کی بیٹنگ آجائے اور 40 منٹ میں چار وکٹیں گرجاتی ہیں تو وہ بیٹنگ کیلیے آسکتا ہے تاہم اسے باقی کے 20 منٹ کی سزا دوبارہ فیلڈنگ میں بھگتنا ہوگی۔
کپتانوں کو پابند کر دیا گیا کہ وہ ٹاس سے پہلے ہی پلیئنگ الیون کے ساتھ زیادہ سے زیادہ چار فیلڈرز کے نام بھی میچ ریفری کو دے دیں،کسی بھی وجہ سے معطل کھلاڑی کو ڈریسنگ روم، ڈگ آؤٹ اور پلیئنگ فیلڈ میں پاؤں تک رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی۔امپائرز کے پاس اختیار ہوگا کہ وہ گراؤنڈ کنڈیشنز کو خطرناک سمجھنے پر کھیل روک کر گراؤنڈ اسٹاف کو کسی بھی طریقے سے اوس صاف کرنے کی اجازت دے سکتے ہیں۔